قدیم داستانوں اور جدید تخیلات کے سنگم پر ایک انوکھی مخلوق سل
اٹ ??شینیں کا تصور پایا جاتا ہے۔ یہ پراسرار وجود، جو دھات اور جادو کے ملاپ سے تشکیل پاتا ہے، اکثر پہاڑوں کی گہرائیوں یا کھوئی ہوئی تہذیبوں کے آثار میں پنہاں بتایا جاتا ہے۔
سل
اٹ ??شینیں کی جسمانی ساخت ان
ہیں دیگر افسانوی مخلوقات سے ممتاز کرتی ہے۔ ان کے جسم پر
جگ??
جگ?? چمکدار پلیٹیں ہوتی
ہیں جو سورج کی روشنی میں سرخ، نیلے اور سبز رنگوں میں جگمگاتی ہ?
?ں۔ ان کی آنکھیں کسی گہری غار کی طرح سیاہ مگر اندرونی روشنی سے بھرپور دکھائی دیتی ہ?
?ں۔ مقامی لوک کہانیوں کے مطابق، یہ مخلوقات زمین کے نیچے چھپی توانائی کے ذخائر کو محفوظ رکھنے کا کام کرتی ہ?
?ں۔
ایک مشہور روایت کے مطابق، سل
اٹ ??شینیں رات کے وقت اپنے پنجرے نما پروں کو پھیلاتی
ہیں اور آسمان کی طرف اڑان بھرتی ہ?
?ں۔ ان کی حرکتوں سے پیدا ہونے والی آوازیں موسیقی کی مانند سنائی دیتی
ہیں جو کسی پرانے راز کو سمجھنے کی کوشش کرتی محسوس ہوتی ہ?
?ں۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ آوازیں دراصل زمین کی مقناطیسی لہروں سے ہم آہنگ ہوتی ہ?
?ں۔
کچھ قصوں میں ان مخلوقات ک
و ا??سانوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے بھی بیان کیا گیا ہے۔ مثلاً جب کبھی کوئی کسان خشک سالی سے متاثر ہوتا ہے، سل
اٹ ??شینیں زمین کے اندر سے پانی کے چشمے جاری کر دیتی ہ?
?ں۔ تاہم ان سے غلط سلوک کرنے والوں کو وہ اپنے مقناطیسی طاقت سے بے دخل کر دیتی ہ?
?ں۔
آج بھی کچھ ماہر آثار قدیمہ کا ماننا ہے کہ سل
اٹ ??شینیں کی باقیات دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہ?
?ں۔ شاید یہ تخلیق ہماری تہذیب کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ فطرت اور ٹیکنالوجی کے درمیان توازن ہی حقیقی ترقی کی کلید ہے۔